Wednesday, December 18, 2024
More
    HomeTagsGhazals

    Tag: Ghazals

    کُچھ تو ایسے ہیں کہ جو پیار نہیں کرتے ہیں

    کُچھ تو ایسے ہیں کہ جو پیار نہیں کرتے ہیں            ہائے وہ لوگ جو اظہار نہیں کرتے ہیں غم کی زنجیر...

    میں یونہی کہاں دیدہء حیران سے نکلا – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    میں یونہی کہاں دیدہء حیران سے نکلا اِک راہ بناتے ہوئے امکان سے نکلا تا عمر علاقہ رہا تجھ حسن سے مجھ کو اِک تیرا تعلق مرے...

    ٹوٹا ہے کوئی خواب یا جاگے ہیں خواب میں – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    ٹوٹا ہے کوئی خواب یا جاگے ہیں خواب میں خواہش نمو کی لے گئی ہَم کو سراب میں پڑھتے ہی اس کو اپنی طبیعت اُلجھ گئی جاری...

    روح تقدیر کے آرے پہ پڑی رہتی ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    روح تقدیر کے آرے پہ پڑی رہتی ہے سانس بھی جسم کنارے پہ پڑی رہتی ہے شعر الہام نہیں ہوتا ہے ہر دم مُجھ کو...

    آنکھ سے خون بہاؤ تو کہیں نکلے گی – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    آنکھ سے خون بہاؤ تو کہیں نکلے گی ورنہ یہ  ہجر کی تلخی  تو نہیں نکلے گی میل کھاتا ہے ترا چہرہ بھی مہتاب کے ساتھ آنکھ...

    خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے اور پھر اس کو بہانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے شعر جس رنگ میں ہوتا ہے اسے ہونے دو...

    تُو مری نیند سی جڑی ہوئی ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan Poetry

    آپ کے خواب سے بندھا ہوا ہوں عکسِ مہتاب سے بندھا ہوا ہوں تُو مری نیند سی جڑی ہوئی ہے میں ترے خواب سے بندھا ہوا ہوں اُس...

    خواب میں بھی در و دیوار سے ڈر جاتا ہوں – حسان احمد اعوان- Hassaan Ahmad Awan

    خواب میں بھی در و دیوار سے ڈر جاتا ہوں میں سکونت کے ان آثار سے ڈر جاتا ہوں کیا سے کیا خواب مرے دل میں...

    وہی نکتہ مرے خیال میں ہے- حسان احمد اعوان- Hassaan Ahmad Awan

    وہی نکتہ مرے خیال میں ہے جو ازل سے خود اپنے حال میں ہے اک مُحبت عروج ہے جس پر اک مُحبت ابھی زوال میں ہے چاہتا ہوں...

    ہے مساوات کاپیام تمام

    ہے مساوات کاپیام تمام کوئی آقا ہے یا غلام تمام دل ہے تازہ اُڑان بھرنے کو سوچ کا ہے یہیں قیام تمام میں گیا اُسکا کام کرنے کو کر...

    کچھ عقل بھی رکھتا ہے جنوں زاد ہمارا

      کچھ عقل بھی رکھتا ہے جنوں زاد ہمارا اب عشق میں پاگل نہیں فرہاد ہمارا خیموں سے اُبھرنے لگیں ماتم کی صدائیں اور ہم سے خفا ہو...

    تُو بس مرا ایک کام کر دے، کھنگال دل کو ، نِکال چہرے

    کہیں تو بس اک خیال سا ہے کہیں ہیں زندہ مثال چہرے کتابِ ہستی کے ہر ورق پر بکھر گئے لازوال چہرے کہیں سراپا مُحبتیں ہیں...
    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe