Sunday, July 6, 2025
More

    تُو بس مرا ایک کام کر دے، کھنگال دل کو ، نِکال چہرے

    کہیں تو بس اک خیال سا ہے کہیں ہیں زندہ مثال چہرے کتابِ ہستی کے ہر ورق پر بکھر گئے لازوال چہرے کہیں سراپا مُحبتیں ہیں...

    خدا نے سُکھ کو مگر اپنے گھر سے جوڑا ہے

    تمام سیاروں کو جیسے مہر سے جوڑا ہے مری جبیں کو ترے سنگِ در سے جوڑا ہے خدا نے خود کو بظاہر چُھپا کے رکھا ہے ہمارے...

    دریا کی طرف دیکھ لو اک بار مرے یار

    دریا کی طرف دیکھ لو اک بار مرے یار اک موج کہ کہتی ہے مرے یار مرے یار ویرانیِ گُلشن پہ ہی معمور ہے موسم مٹی سے...

    ایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں

    ایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں دیکھ کر جن کو خدوخال سنوارے جائیں ایک ہی وصل کی تاثیر رہے گی قائم کون چاہے گا یہاں...

    یوں ہَوا میں تو مت اُچھال مجھے

    اس نے بخشے ہیں خد و خال مجھے اور کیا چاہیے مثال مجھے اب تو تسخیر کرکے چھوڑے گا دل میں چُبھتا ہُوا سوال مجھے بے خبر خُود...

    کس نے کہا کہ آئے گی سرکار مُختلف

    میں نے یہ سوچ رکھا تھا اس بار مُختلف اب مجھ کو شعر کہنا ہے بس یار مُختلف اچھا ہے خُوب رو ہے تِرا دوست میرے...

    ستم گر یہ کیسی سزا چل رہی ہے

    ستم گر یہ کیسی سزا چل رہی ہے حیات اب بہ سُوئےِ قضا چل رہی ہے وہ ہر لحظہ مشقِ ستم کر رہے ہیں یہاں اب بھی...

    چشمِ خواہش سے بھی کچھ حُسن شناسائی ہو

    چشمِ خواہش سے بھی کچھ حُسن شناسائی ہو کچھ تو اے جانِ غزَل دل کی پذیرائی ہو تم نے تو آنکھ ملانا ہے ملاتے رہنا کونسا میکدہ...

    خواب سا خواب ہے اور مجھ کو جگا رکھا ہے

    پیکرِ حُسن بَصَد صِدق و صِفا رکھا ہے عکس آئینے میں آئینہ نُما رکھا ہے خود نمائ کو ہی تخلیق کیے سارے جہاں اور پھر دل میں...

    ہو پہچان میری، ثناء خوانِ احمدؐ (نعت)

    عنایت عنایت عنایت ہو ہم پر اے پیکرِ رحمت بہ عنوانِ احمد یوں جگ جانتا ہے حضور آپکو کہ ہیں میٹھے محمد وذیشان احمد کبھی آپ یٰسیں کبھی...

    اس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام

    شعر کہتا ہے کرو اپنی نفسیات پہ کام کرنا پڑ جاتا ہے ہم کو بھی کبھی بات پہ کام میرے احساس کی شدت کو وہ سمجھے...

    ہجر کے درمیان گزری ہے

    ہجر کے درمیان گزری ہے زندگی امتحان گزری ہے میری تقدیر میں لکھی نہیں تھی آج جو مجھ پہ آن گزری ہے باقی پل میں گزر گئے جاں...

    عشق آزار کر دیا جائے

    عشق آزار کر دیا جائے سب کو بیدار کر دیا جائے کر کے آباد ہجرِ یاراں میں دل کو مختار کر دیا جائے اِس طرف کے نہیں جو...

    یہ تو گیا کہ مری عمر کی کمائی گئی

    میاں شعور کی دولت ہی کام لائی گئی ضمیر بیچ کے دنیا نہیں کمائی گئی خدا کا شکر مرے حوصلے جوان رہے وگرنہ راہ میں دیوار تو...

    نفس کا در جو مرے اندروں بنایا گیا

    نفس کا در جو مرے اندروں بنایا گیا وہ اسم پھونکا گیا آبِ خوں بنایا گیا ثمر ہمارا ہی بانٹا گیا زمانے میں ہم ایسے پیڑ جنہیں...

    لفظ خاموش ترازُو سے نکل آیا ہے

    لفظ خاموش ترازُو سے نکل آیا ہے اور معنی بھی نیا ھُو سے نکل آیا ہے سوچ میری کبھی آزاد سفر کرتی تھی اب تو زندان پکھیرُو...

    مجھے عطا ہو نئی ایک زندگی مالک

    مجھے عطا ہو نئی ایک زندگی مالک  وہ پہلے والی تو یاروں میں بانٹ آیا ہوں حسان احمد اعوان

    سبز ہوتی ہوئی حسیں کوئی بیل

    سبز ہوتی ہوئی حسیں کوئی بیل یار ایسی یہاں نہیں کوئی بیل شعر لگتے ہیں پھول کی صورت یعنی ہوتی ہے ہر زمیں کوئی بیل اس کے پھولوں...

    ماہنامہ دنیائے ادب کراچی – حسان احمد اعوان کی شاعری 

    ماہنامہ دنیائے ادب کراچی        -         حسان احمد اعوان کی شاعری   

    اشکوں سے آبلے کی تھکاوٹ اُتَر گئی

    پھرچشمِ تر نے تازہ کیامیرے زخم کو اشکوں سے آبلے کی تھکاوٹ اُتَر گئی وہ پیرہن کے رنگ بدلتے رہے حضور ہم یہ سمجھ رہے تھے بناوٹ...
    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe