عنایت عنایت عنایت ہو ہم پر
اے پیکرِ رحمت بہ عنوانِ احمد
یوں جگ جانتا ہے حضور آپکو کہ
ہیں میٹھے محمد وذیشان احمد
کبھی آپ یٰسیں کبھی آپ طٰہٰ
یوں تعریف پائ ،ہیں قرآن احمد
مجھے عشقِ شاہِ مدینہ عطا ہو
میرے دل کا ارماں...
شعر کہتا ہے کرو اپنی نفسیات پہ کام
کرنا پڑ جاتا ہے ہم کو بھی کبھی بات پہ کام
میرے احساس کی شدت کو وہ سمجھے کیسے
اس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام
یوں اُبھرتا ہے یہ دن رات...
ہجر کے درمیان گزری ہے
زندگی امتحان گزری ہے
میری تقدیر میں لکھی نہیں تھی
آج جو مجھ پہ آن گزری ہے
باقی پل میں گزر گئے جاں سے
لیکن اس دل سے جان گزری ہے
کیسے گزری ہے زندگی اپنی
کیسے منظر سے شان گزری...
عشق آزار کر دیا جائے
سب کو بیدار کر دیا جائے
کر کے آباد ہجرِ یاراں میں
دل کو مختار کر دیا جائے
اِس طرف کے نہیں جو لوگ انہیں
اب کے اُس پار کر دیا جائے
دام دینے لگے جو مٹی کے
اُس کو انکار...
میاں شعور کی دولت ہی کام لائی گئی
ضمیر بیچ کے دنیا نہیں کمائی گئی
خدا کا شکر مرے حوصلے جوان رہے
وگرنہ راہ میں دیوار تو اُٹھائی گئی
کسی کو جلوہ کسی کو وصال بخشا گیا
ہمارے دل کو حَسَد کی سزا سنائی...
نفس کا در جو مرے اندروں بنایا گیا
وہ اسم پھونکا گیا آبِ خوں بنایا گیا
ثمر ہمارا ہی بانٹا گیا زمانے میں
ہم ایسے پیڑ جنہیں سر نگوں بنایا گیا
جلائے عشق بھی ممکن ہوئی اسی کے طفیل
خدا کا شکر ہمارا جنوں...
لفظ خاموش ترازُو سے نکل آیا ہے
اور معنی بھی نیا ھُو سے نکل آیا ہے
سوچ میری کبھی آزاد سفر کرتی تھی
اب تو زندان پکھیرُو سے نکل آیا ہے
کتنی آزادی سے اب لوگ اُسے سوچتے ہیں
جیسے وہ فِکرِ مَن و...
سبز ہوتی ہوئی حسیں کوئی بیل
یار ایسی یہاں نہیں کوئی بیل
شعر لگتے ہیں پھول کی صورت
یعنی ہوتی ہے ہر زمیں کوئی بیل
اس کے پھولوں کو پالتا ہوں میں
مجھ میں اُگتی ہے گر کہیں کوئی بیل
کیا ستم ہے کہ ایک...