میں یونہی کہاں دیدہء حیران سے نکلا
اِک راہ بناتے ہوئے امکان سے نکلا
تا عمر علاقہ رہا تجھ حسن سے مجھ کو
اِک تیرا تعلق مرے دیوان سے نکلا
جھوٹی کوئی شہرت ہی مجھے راس نہ آئی
میں اِس لیے اِس حلقہءپہچان سے...
ٹوٹا ہے کوئی خواب یا جاگے ہیں خواب میں
خواہش نمو کی لے گئی ہَم کو سراب میں
پڑھتے ہی اس کو اپنی طبیعت اُلجھ گئی
جاری یہ شعر کس نےکیا تھا نصاب میں
اِس دور میں بھی عشق اک ایسا سوال ہے
نفرت...
روح تقدیر کے آرے پہ پڑی رہتی ہے
سانس بھی جسم کنارے پہ پڑی رہتی ہے
شعر الہام نہیں ہوتا ہے ہر دم مُجھ کو
شاعری وقت کے دھارے پہ پڑی رہتی ہے
دور سے دیکھ کے مدھم نظر آتا ہے...
آنکھ سے خون بہاؤ تو کہیں نکلے گی
ورنہ یہ ہجر کی تلخی تو نہیں نکلے گی
میل کھاتا ہے ترا چہرہ بھی مہتاب کے ساتھ
آنکھ بھی تیری ستاروں سے قریں نکلے گی
اپنا لہجہ بھی نیا لاؤ نئے قافیے بھی
شعر بھی...
سوچ میں کیسے کوئی ڈھنگ نیا آتا ہے
دل کی دُنیا میں اگر رنگ نیا آتا ہے
پہلی اِک موج کنارے سے جو ٹکراتی ہے
دوسری موج میں تب اَنگ نیا آتا ہے
میں کہ دریا ہوں جہاں قحط پڑا ہو تو وہاں
میرے...
خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
اور پھر اس کو بہانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
شعر جس رنگ میں ہوتا ہے اسے ہونے دو
اِس نئے اور پُرانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
کوئی روٹھے تو منانے میں مزہ ہے صاحب
کون...
آپ کے خواب سے بندھا ہوا ہوں
عکسِ مہتاب سے بندھا ہوا ہوں
تُو مری نیند سی جڑی ہوئی ہے
میں ترے خواب سے بندھا ہوا ہوں
اُس کی آنکھیں پکارتی ہیں مجھے
اور میں آداب سے بندھا ہوا ہوں
لیے جاتی ہے دل کو...
خواب میں بھی در و دیوار سے ڈر جاتا ہوں
میں سکونت کے ان آثار سے ڈر جاتا ہوں
کیا سے کیا خواب مرے دل میں نہاں ہے لیکن
مسئلہ یہ ہے کہ اظہار سے ڈر جاتا ہوں
اور تو کچھ بھی...
وہی نکتہ مرے خیال میں ہے
جو ازل سے خود اپنے حال میں ہے
اک مُحبت عروج ہے جس پر
اک مُحبت ابھی زوال میں ہے
چاہتا ہوں کہ لوگ پہچانیں
کچھ حقیقت جو خد وخال میں ہے
ہم بجا شک میں مبتلہ ہیں میاں
دن...
ہے مساوات کاپیام تمام
کوئی آقا ہے یا غلام تمام
دل ہے تازہ اُڑان بھرنے کو
سوچ کا ہے یہیں قیام تمام
میں گیا اُسکا کام کرنے کو
کر دیا اُس نے میرا کام تمام
کر دیا ہے جنوں نے آوارہ
دشت پِھرتا رہا مُدام تمام
شاعری...