Saturday, August 23, 2025
More
    HomeMy Literary Works

    My Literary Works

    خدا نے سُکھ کو مگر اپنے گھر سے جوڑا ہے

    تمام سیاروں کو جیسے مہر سے جوڑا ہے مری جبیں کو ترے سنگِ در سے جوڑا ہے خدا نے خود کو بظاہر چُھپا کے رکھا ہے ہمارے دل کو نہ جانے کدھر سے جوڑا ہے وصال و ہجر کی ترتیب ہی الٹ دی...

    دریا کی طرف دیکھ لو اک بار مرے یار

    دریا کی طرف دیکھ لو اک بار مرے یار اک موج کہ کہتی ہے مرے یار مرے یار ویرانیِ گُلشن پہ ہی معمور ہے موسم مٹی سے نکلتے نہیں اشجار مرے یار کیا خاک کسی غیر پہ دل کو ہو بھروسا اپنے بھی ہوئے...

    ایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں

    ایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں دیکھ کر جن کو خدوخال سنوارے جائیں ایک ہی وصل کی تاثیر رہے گی قائم کون چاہے گا یہاں سال گزارے جائیں آنکھ ہے تیری  کہ صُورت کوئی قوسین کی ہے درمیاں آکے کہیں لوگ نہ...

    یوں ہَوا میں تو مت اُچھال مجھے

    اس نے بخشے ہیں خد و خال مجھے اور کیا چاہیے مثال مجھے اب تو تسخیر کرکے چھوڑے گا دل میں چُبھتا ہُوا سوال مجھے بے خبر خُود سے ہو گیا ہُوں مَیں ڈھونڈتا پھر رہا ہے حال مجھے زندگی مَیں بکھر نہ جاؤں کہیں یوں...

    کس نے کہا کہ آئے گی سرکار مُختلف

    میں نے یہ سوچ رکھا تھا اس بار مُختلف اب مجھ کو شعر کہنا ہے بس یار مُختلف اچھا ہے خُوب رو ہے تِرا دوست میرے دوست میرا حبیب رکھتا ہے، معیار مُختلف کاسہ جو توڑ دے تو اسے مُعتَبَر گِنیں تُو جس سے...

    ستم گر یہ کیسی سزا چل رہی ہے

    ستم گر یہ کیسی سزا چل رہی ہے حیات اب بہ سُوئےِ قضا چل رہی ہے وہ ہر لحظہ مشقِ ستم کر رہے ہیں یہاں اب بھی رسمِ وفا چل رہی ہے رہوں جامِ قُربت سے محروم کیونکر مری چشم تیری ادا چل رہی...

    چشمِ خواہش سے بھی کچھ حُسن شناسائی ہو

    چشمِ خواہش سے بھی کچھ حُسن شناسائی ہو کچھ تو اے جانِ غزَل دل کی پذیرائی ہو تم نے تو آنکھ ملانا ہے ملاتے رہنا کونسا میکدہ کھولا ہے کہ رسوائی ہو بہتی خوشبو کا نیا لَمس سمجھ میں آیا جوں صبا کوچہءجاناں سے...

    خواب سا خواب ہے اور مجھ کو جگا رکھا ہے

    پیکرِ حُسن بَصَد صِدق و صِفا رکھا ہے عکس آئینے میں آئینہ نُما رکھا ہے خود نمائ کو ہی تخلیق کیے سارے جہاں اور پھر دل میں مرے خود کو بسا رکھا ہے دعوے جنت کے کیے جاتے ہوصاحب ہر دم دیکھ لو نامئہ...

    ہو پہچان میری، ثناء خوانِ احمدؐ (نعت)

    عنایت عنایت عنایت ہو ہم پر اے پیکرِ رحمت بہ عنوانِ احمد یوں جگ جانتا ہے حضور آپکو کہ ہیں میٹھے محمد وذیشان احمد کبھی آپ یٰسیں کبھی آپ طٰہٰ یوں تعریف پائ ،ہیں قرآن احمد مجھے عشقِ شاہِ مدینہ عطا ہو میرے دل کا ارماں...

    اس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام

    شعر کہتا ہے کرو اپنی نفسیات پہ کام کرنا پڑ جاتا ہے ہم کو بھی کبھی بات پہ کام میرے احساس کی شدت کو وہ سمجھے کیسے اس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام یوں اُبھرتا ہے یہ دن رات...
    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe