Friday, August 22, 2025
More
    HomeMy Literary Works

    My Literary Works

    روح تقدیر کے آرے پہ پڑی رہتی ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    روح تقدیر کے آرے پہ پڑی رہتی ہے سانس بھی جسم کنارے پہ پڑی رہتی ہے شعر الہام نہیں ہوتا ہے ہر دم مُجھ کو شاعری وقت کے دھارے پہ پڑی رہتی ہے دور سے دیکھ کے مدھم نظر آتا ہے...

    آنکھ سے خون بہاؤ تو کہیں نکلے گی – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    آنکھ سے خون بہاؤ تو کہیں نکلے گی ورنہ یہ  ہجر کی تلخی  تو نہیں نکلے گی میل کھاتا ہے ترا چہرہ بھی مہتاب کے ساتھ آنکھ بھی تیری ستاروں سے قریں نکلے گی اپنا لہجہ بھی نیا لاؤ نئے قافیے بھی شعر بھی...

    سوچ میں کیسے کوئی ڈھنگ نیا آتا ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    سوچ میں کیسے کوئی ڈھنگ نیا آتا ہے دل کی دُنیا میں اگر رنگ نیا آتا ہے پہلی اِک موج کنارے سے جو ٹکراتی ہے دوسری موج میں تب اَنگ نیا آتا ہے میں کہ دریا ہوں جہاں قحط پڑا ہو تو وہاں میرے...

    خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے اور پھر اس کو بہانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے شعر جس رنگ میں ہوتا ہے اسے ہونے دو اِس نئے اور پُرانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے کوئی روٹھے تو منانے میں مزہ ہے صاحب کون...

    تُو مری نیند سی جڑی ہوئی ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan Poetry

    آپ کے خواب سے بندھا ہوا ہوں عکسِ مہتاب سے بندھا ہوا ہوں تُو مری نیند سی جڑی ہوئی ہے میں ترے خواب سے بندھا ہوا ہوں اُس کی آنکھیں پکارتی ہیں مجھے اور میں آداب سے بندھا ہوا ہوں لیے جاتی ہے دل کو...

    خواب میں بھی در و دیوار سے ڈر جاتا ہوں – حسان احمد اعوان- Hassaan Ahmad Awan

    خواب میں بھی در و دیوار سے ڈر جاتا ہوں میں سکونت کے ان آثار سے ڈر جاتا ہوں کیا سے کیا خواب مرے دل میں نہاں ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اظہار سے ڈر جاتا ہوں اور تو کچھ بھی...

    وہی نکتہ مرے خیال میں ہے- حسان احمد اعوان- Hassaan Ahmad Awan

    وہی نکتہ مرے خیال میں ہے جو ازل سے خود اپنے حال میں ہے اک مُحبت عروج ہے جس پر اک مُحبت ابھی زوال میں ہے چاہتا ہوں کہ لوگ پہچانیں کچھ حقیقت جو خد وخال میں ہے ہم بجا شک میں مبتلہ ہیں میاں دن...

    ہے مساوات کاپیام تمام

    ہے مساوات کاپیام تمام کوئی آقا ہے یا غلام تمام دل ہے تازہ اُڑان بھرنے کو سوچ کا ہے یہیں قیام تمام میں گیا اُسکا کام کرنے کو کر دیا اُس نے میرا کام تمام کر دیا ہے جنوں نے آوارہ دشت پِھرتا رہا مُدام تمام شاعری...

    کچھ عقل بھی رکھتا ہے جنوں زاد ہمارا

      کچھ عقل بھی رکھتا ہے جنوں زاد ہمارا اب عشق میں پاگل نہیں فرہاد ہمارا خیموں سے اُبھرنے لگیں ماتم کی صدائیں اور ہم سے خفا ہو گیا سجاد ہمارا اِک پھول کے کھلنے سے بہت پہلے جہاں میں اِک خواب ہوا جاتا ہے...

    تُو بس مرا ایک کام کر دے، کھنگال دل کو ، نِکال چہرے

    کہیں تو بس اک خیال سا ہے کہیں ہیں زندہ مثال چہرے کتابِ ہستی کے ہر ورق پر بکھر گئے لازوال چہرے کہیں سراپا مُحبتیں ہیں ،کہیں ہیں جاں کا وبال چہرے ہماری عظمت کی داستاں بھی ،ہمارے دل کا زوال چہرے ہے...
    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe