Monday, December 23, 2024
More
    HomeMy Poetryایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں

    ایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں

    ایسے کُچھ لوگ بھی مٹی پہ اُتارے جائیں

    دیکھ کر جن کو خدوخال سنوارے جائیں

    ایک ہی وصل کی تاثیر رہے گی قائم

    کون چاہے گا یہاں سال گزارے جائیں

    آنکھ ہے تیری  کہ صُورت کوئی قوسین کی ہے

    درمیاں آکے کہیں لوگ نہ مارے جائیں

    اِک جُنوں ہے کہ تُجھے پانا ہے دُنیا میں ہمیں

    چاہے اس عشق میں ہم لوگ بھی مارے جائیں

    ماہی اُس پار کھڑا آپ کی راہ تکتا ہے

    آپ تعظیم کریں اور کنارے جائیں

    اب مُیسر نہیں کوئی بھی ٹھکانہ ہم کو

    تُم بتاؤ کہ کہاں دوست تُمہارے جائیں

    چند شعروں کی ضرورت ہے اُنہیں خاطرِ دوست

    وہ بَضِد ہیں کہ وہ اشعار ہمارے جائیں

    روشنی چاہیے کُچھ دیر زرا اور ہمیں

    چاند رُک جائے یہیں اور ستارے جائیں

    حسان احمد اعوان

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe