Wednesday, December 18, 2024
More
    HomeMy Poetryعشق آزار کر دیا جائے

    عشق آزار کر دیا جائے

    عشق آزار کر دیا جائے

    سب کو بیدار کر دیا جائے

    کر کے آباد ہجرِ یاراں میں

    دل کو مختار کر دیا جائے

    اِس طرف کے نہیں جو لوگ انہیں

    اب کے اُس پار کر دیا جائے

    دام دینے لگے جو مٹی کے

    اُس کو انکار کر دیا جائے

    آؤ نکلیں جنوں کے سائے سے

    یہ نہ ہو وار کر دیا جائے

    ایسے کچھ رہنما میسّر ہوں

    نیک کردار کر دیا جائے

    نیند آنکھوں تک آنے والی ہے

    خواب تیّار کر دیا جائے

    چاہتا ہوں کہ اب مجھے حسّان

    مجھ سے بیزار کر دیا جائے

    حسان احمد اعوان

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe