Monday, December 23, 2024
More
    HomeMy Poetryیوں ہَوا میں تو مت اُچھال مجھے

    یوں ہَوا میں تو مت اُچھال مجھے

    اس نے بخشے ہیں خد و خال مجھے

    اور کیا چاہیے مثال مجھے

    اب تو تسخیر کرکے چھوڑے گا

    دل میں چُبھتا ہُوا سوال مجھے

    بے خبر خُود سے ہو گیا ہُوں مَیں

    ڈھونڈتا پھر رہا ہے حال مجھے

    زندگی مَیں بکھر نہ جاؤں کہیں

    یوں ہَوا میں تو مت اُچھال مجھے

    مشقِ غم تا حیات جاری رہی

    یوں ملا ہے مرا کمال مجھے

    اُنؐ کی اُمت کا میں بھی حصہ ہوں

    زندہ رکھتا ہے یہ خیال مجھے

    میں بھٹکتا ہوں جب بھی رستے سے

    کھینچتا ہے ترا خیال مُجھے

    نہیں مایوس اُس کی رحمت سے

    بخش دے گا وہ ذوالجلال مجھے

    حسان احمد اعوان

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe