Sunday, December 22, 2024
More
    HomeMy Poetryخون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے - حسان احمد اعوان...

    خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے – حسان احمد اعوان – Hassaan Ahmad Awan

    خون میں اشک ملانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    اور پھر اس کو بہانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    شعر جس رنگ میں ہوتا ہے اسے ہونے دو
    اِس نئے اور پُرانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    کوئی روٹھے تو منانے میں مزہ ہے صاحب
    کون کہتا ہے ستانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    آنکھ کو آنکھ پِلائے تو نشہ باقی رہے
    ہونٹ سے پیاس بُجھانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    بات کُچھ ایسی کہو جو کہ مرے دل پہ لگے
    دوست اِس جھوٹے بہانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    خاک سے میری نئے جسم بناتے رہنا
    چاک کو خالی گُھمانے سے نشہ ٹُوٹتا ہے
    دھیمی لَو ہو تو مزہ آتا ہے جلنے میں مگر
    لَو کو اور بڑھانے سے نشہ ٹوٹتا ہے

    حسان احمد اعوان

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe