Sunday, December 22, 2024
More
    HomeMy Poetryاس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام

    اس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام

    شعر کہتا ہے کرو اپنی نفسیات پہ کام

    کرنا پڑ جاتا ہے ہم کو بھی کبھی بات پہ کام

    میرے احساس کی شدت کو وہ سمجھے کیسے

    اس کو کرنا ہی نہیں آتا ہے جذبات پہ کام

    یوں اُبھرتا ہے یہ دن رات کی تاریکی سے

    رات بھر جیسے کہ کرتا ہے کوئی رات پہ کام

    ان کو خواہش ہی بھلا کیوں ہے بدل جانے کی

    جو نہیں کرتے کبھی اپنے ہی حالات پہ کام

    خود ہی بکھرے گا یہ خوشبو کی طرح یاد رہے

    تم اگر کرتے رہے حرفِ طلسمات پہ کام

    میں نے اک عمر گزاری ہے دعا کرتے ہوئے

    اے خدا اب تو کرو میری مناجات پہ کام

    عمر بڑھتی ہے تو فطرت بھی بدل جاتی ہے

    عمر بھر کرتے ہیں ہم اپنی ہی عادات پہ کام

    حسان احمد اعوان

    LEAVE A REPLY

    Please enter your comment!
    Please enter your name here

    Advertisingspot_img

    Popular posts

    My favorites

    I'm social

    0FansLike
    0FollowersFollow
    0FollowersFollow
    0SubscribersSubscribe